Mai Khaaney Mujhe



اس بے وفا نے بولے کئی بہانے مجھے
چشم الفت سے مارے تازیانے مجھے

بیٹھا ہوں اب بہت بے چین ہو کے
ستا رہے ہیں کیوں خط پرانے مجھے

مصروفیت کی فقط یہی وجہ ہے میری
سجانے ہیں تیری خاطر شامیانے مجھے

تو کہا سے کہا لے آئی مجھے،  پر
کس نے کہا تو لے آئی مے خانے مجھے

—مرزا شرافت
در روز افسردگی
دولت آباد۔